جمعرات، 18 اکتوبر، 2018

معانقہ سے متعلق احکامات

*معانقہ سے متعلق احکامات*

سوال :

شریعت مطہرہ میں معانقہ کس کو کہتے ہیں؟
معانقہ کس طرح کیا جاتا ہے؟ اور کتنی مرتبہ کرنا چاہیے؟ مفتی صاحب رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : مبین احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : لغت میں گردن سے گردن ملانے کو معانقہ کہتے ہیں۔ اور شریعت مطھرہ میں معانقہ کہتے ہیں کہ ایک شخص اپنے ہاتھ کو دوسرے کی گردن پر رکھ کر گردن سے گردن اور سینے سے سینہ ملائے اور دوسری طرف سے بھی اسی طرح ہو۔

البتہ اختلاف اس میں ہے کہ معانقہ میں تیامن (دائیں طرف) افضل ہے یا تیاسر (بائیں طرف)؟
صاحب احسن الفتاوی سمیت متعدد ارباب افتاء کا یہ موقف یہ ہے کہ عام اصول کے مطابق تو تیامن کو ترجیح معلوم ہوتی ہے، مگر معانقہ  کا منشا چونکہ ہیجان المحبة (محبت کا جوش) ہے جس کا محل قلب ہے اور صورت تیاسر میں جانبین کے قلوب باہم زیادہ قریب ہوتے ہیں اس لیے بائیں طرف سے معانقہ کرنا راجح معلوم ہوتا ہے۔

صرف ایک مرتبہ معانقہ کرنا سنت ہے،  تین مرتبہ خلافِ سنت ہے، اور  تین  بار گلے ملنے کو ثواب سمجھنا بدعت ہے، اس لئے اس سے احتراز لازم ہے۔

المعانقۃ  مفاعلۃ من عانق الرجل إذا جعل یدیہ علی عنقہ وضمہ إلی نفسہ۔ (عمدۃ القاری، باب المعانقۃ و قول الرجل کیف أصبحت، ۱۵/۳۷۹)

عن جعفر بن أبی طالبؓ فی قصۃ رجوعہ من أرض الحبشۃ: قال: فخرجنا حتی أتینا المدینۃ فتلقانی النبی ﷺ فاعتنقنی ثم قال: ما أدری أنا بفتح خیبر، أفرح أم بقدوم جفعر ووافق ذٰلک فتح خیبر رواہ فی شرح السنۃ۔ (مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الأدب، باب المصافحۃ والمعانقۃ ۲/۴۰۲، شرح السنۃ، دار الکتب العلمیۃ بیروت ۱۲/۲۹۱، مسند البزار، مکتبہ العلوم والحکم ۴/۱۵۹، رقم: ۱۳۲۸)
مستفاد : کتاب الفتاوی)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 ذی القعدہ 1439

1 تبصرہ:

  1. السلام علیکم
    اگر ملنے والا اپنے تیامن کا اعتبار کرے تو تیامن بھی حاصل ہوگا اور محل قلب کا اتصال بھی حاصل ہوگا۔

    جواب دیںحذف کریں