جمعرات، 18 اکتوبر، 2018

مسواک کرنے کا مسنون طریقہ

*مسواک کرنے کا مسنون طریقہ*

سوال :

مفتی صاحب!
مسواک کرنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ مع آداب و مستحبات اور دانت میں مسواک کرنے کی ترتیب کیساتھ بتادیں، اللّٰہ آپ کو بہترین جزائے خیر عطا فرمائے ۔
(المستفتی : عبدالرحمن انجینئر، مالیگاؤں)
-----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسواک کرنے کا مسنون و مستحب طریقہ یہ ہے کہ مسواک  کو دائیں ہاتھ سے اِس طرح پکڑا جائے کہ سب سے چھوٹی انگلی کو مسواک کے نیچے رکھ کر اُس کے برابر والی تینوں انگلیوں کو مسواک کے اوپر رکھا جائے، اور انگوٹھا مسواک کے سر کی طرف نیچے رکھ دیا جائے ۔ (1)

اس کے بعد منہ کی چوڑائی میں دانتوں پر مسواک پھیری جائے، دائیں جانب سے ابتداء کی جائے اور تین مرتبہ پانی میں بھگو کر یہی عمل کیا جائے گا ۔
مسواک سے زبان اور گلے کو صاف کرنا بھی مسنون ہے ۔ (2)

1) والسنۃ في أخذہ أن تجعل خنصر یمینک أسفلہ، والبنصر والسبابۃ فوقہ، والإبہام أسفل رأسہ، کما رواہ ابن مسعود۔ (مراقي الفلاح ۶۸)

2) عن حذیفۃ رضي اللّٰہ عنہ قال: کان النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا قام من اللیل یشوص فاہ بالسواک۔ (صحیح البخاري، کتاب الوضوء / باب السواک ۱؍۳۸ رقم: ۲۴۵)

عن أبي موسیٰ الأشعري رضي اللّٰہ عنہ قال: دخلت علی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وہو یستاک وطرف السواک علی لسانہ، وہو یقول: ’’عأعأ‘‘۔ (صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ / باب السواک ۱؍۱۲۷ رقم: ۲۵۵ بیت الأفکار الدولیۃ)

والمستحب فیہ ثلاث بثلاث میاہ - إلی قولہ - بأن یبلہ فی کل مرۃٍ۔ (شامی زکریا ۱؍۲۳۴)

وندب إمساکہ بیمناہ - إلی قولہ - ویستاک عرضاً لا طولاً، (درمختار) والسنۃ فی کیفیۃ أخذہ أن یجعل الخنصر أسفلہ والإبہام أسفل رأسہٖ وباقی الأصابع فوقہ، کمارواہ ابن مسعود ص۔ (شامی زکریا ۱؍۲۳۴)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 صفر المظفر 1440

1 تبصرہ:

  1. مسواک پکڑنے کا جو طریقہ بیان کیا گیا ہے اس پر کوئی حدیث ہو تو بیان کریں....

    جواب دیںحذف کریں