اتوار، 28 اکتوبر، 2018

مسافر کے لئے نماز جمعہ اور اس کی امامت کا حکم

*مسافر کے لئے نماز جمعہ اور اس کی امامت کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ مسافر کے لئے نماز جمعہ کا کیا حکم ہے؟ اور اگر وہ نماز جمعہ کی امامت کرے تو کیا اس کی اقتداء میں نماز درست ہے؟ مدلل جواب عنایت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں ۔
(المستفتی : عرفان احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عام طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مسافر آدمی جمعہ کی نماز نہیں پڑھ سکتا، اور نہ ہی پڑھا سکتا ہے، اُن کا یہ سمجھنا غلط ہے. صحیح یہ ہے کہ مسافر آدمی جمعہ کی نماز پڑھ بھی سکتا ہے، اور پڑھا بھی سکتا ہے، شرعاً اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

معلوم ہونا چاہیے کہ مسافر کے لئے جمعہ ترک کرنے کی رخصت اور اجازت ہے اور پڑھنا عزیمت ہے، اور اس کو جمعہ ترک کرنے کی اجازت اس لئے دی گئی ہے کہ وہ پریشانی میں نہ پڑے، لیکن اگر اس نے عزیمت پر عمل کرکے جمعہ پڑھ لیا، تو اس کی نماز صحیح ہوگئی، اور جب خود اس کی نماز صحیح ہوگئی ہے، تو اس کی امامت بھی صحیح ہوجائے گی، خود حضور اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے سال جمعہ کی نماز پڑھائی ہے، حالانکہ اس وقت آپ صلی ﷲ علیہ وسلم مسافر تھے ۔

عن عمران بن حصین -رضي اﷲ عنہ- قال: غزوت مع رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم، وشہدت معہ الفتح، فأقام بمکۃ ثماني عشرۃ لیلۃ لا یصلي إلا رکعتین یقول: یا أہل البلد! صلوا أربعا، فإنا قوم سفر۔ (سنن أبي داؤد، الصلاۃ، باب متی یتم المسافر، النسخۃ الہندیۃ ۱/ … دارالسلام، رقم: ۱۲۲۹، مسند أحمد بن حنبل ۴/ ۴۳۰، رقم: ۲۰۱۰۵، ۴/ ۴۳۲، رقم: ۲۰۱۱۹)

ولنا ما روي عن النبي صلی اﷲ علیہ وسلم أنہ صلی الجمعۃ بالناس عام فتح مکۃ وکان مسافرا۔ (بدائع الصنائع، فصل في بیان شرائط الجمعۃ، کراچی ۱/ ۲۶۲، ۱/ ۵۸۸، فتاوي عالمگیری، الباب السادس عشر في صلاۃ الجمعۃ، زکریا قدیم ۱/ ۱۴۵، جدید ۱/ ۲۰۹، شامي، کتاب الصلاۃ، باب الجمعۃ کراچی ۲/ ۱۵۵، زکریا ۳/ ۳۰، الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ ۲۷/ ۲۰۰)

ومن لا جمعۃ علیہ إن أداہا جاز عن فرض الوقت وللمسافر والعبد والمریض أن یؤم فیہا ۔ کنز ۔ (البحر الرائق /۲/۱۵۲، کتاب الصلاۃ ، باب صلاۃ الجمعۃ ، ط : سعید کراچي)

ان المسافر لما التزم الجمعۃ صارت واجبۃ علیہ ولذاصحت امامتہ‘ فیھا (شامی ج۱ ص ۷۶۷ باب الجمعۃ)
مستفاد : فتاوی قاسمیہ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
8 جمادی الآخر 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں