ہفتہ، 20 اکتوبر، 2018

ختم قرآن کا مسنون طریقہ

*ختم قرآن کا مسنون طریقہ*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ ختم قرآن کے موقع پر سورہ ناس کے بعد سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی چند آیتوں کا پڑھنا ضروری ہے؟ صرف سورہ ناس پڑھ کر آگے نا پڑھے تو کوئی حرج ھے کیا؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں ۔
(المستفتی : حافظ فہد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قرآن کریم ختم کرنے کا مسنون و مستحب طریقہ یہ ہے کہ آخری سورہ، سورۃ الناس پڑھنے کے بعد پھر بسم اللہ سے سورۃ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کے شروع کی پانچ آیتیں مفلحون تک پڑھ لیں اس کے بعد دعا کرلیں ۔

حدیث شریف میں آتا ہے :

زرارہ بن اوفی بیان کرتے ہیں نبی اکرم ﷺ سے سوال کیا گیا کونسا عمل افضل ہے؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا رک کر روانہ ہوجانا۔ عرض کیا گیا یا رسول اللہ رک کر روانہ ہوجانا اس سے مراد کیا ہے؟ آپ نے فرمایا قرآن پڑھنے والا شروع سے لے کر آخر تک پڑھتا رہے پھر آخر سے شروع کی طرف چلاجاتا ہے جب بھی وہ رکتا ہے تو پھر شروع کردیتا ہے ۔

اسی طرح تراویح میں ختم قرآن کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ انیسویں رکعت میں سورۂ فاتحہ اور معوذتین (سورہ فلق و سورہ ناس) پڑھیں اور بیسویں رکعت میں سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کا کچھ حصہ (مفلحون تک) پڑھیں گے ۔

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى عَنْ صَالِحٍ الْمُرِّيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ قِيلَ وَمَا الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ قَالَ صَاحِبُ الْقُرْآنِ يَضْرِبُ مِنْ أَوَّلِ الْقُرْآنِ إِلَى آخِرِهِ وَمِنْ آخِرِهِ إِلَى أَوَّلِهِ كُلَّمَا حَلَّ ارْتَحَلَ۔ (مسند الدارمي، دار المغني ۴/۲۱۸۰، رقم: ۳۵۱۹)

عن ابن عباس قال: قال رجل: یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم: أيالعمل أحب إلی اللہ؟ قال: الحال المرتحل ولذا قرّاء مکۃ إذا ختموا القرآن ابتدؤا وقرأوا الفاتحۃ وخمس آیات من أول بقرۃ إلی وأولٓئک ہم المفلحون۔(حاشیہ ترمذی النسخۃ الہندیہ : ۲/۱۲۳)

وفي الولوالجیۃ: من یختم القرآن في الصلوۃ إذا فرغ من المعوذتین في الرکعۃ الأولی یرکع ثم یقرأ في الثانیۃ بالفاتحۃ و شئی من سورۃ البقرۃ؛ لأن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: خیر الناس الحال المرتحل (شامي، کتاب الصلوۃ، فصل في القرا ء ۃ، قبیل باب الامامۃ، ۲/۲۶۹)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 شعبان المعظم 1439

3 تبصرے: