ہفتہ، 20 اکتوبر، 2018

انگلیاں چٹخانے کا حکم

*انگلیاں چٹخانے کا حکم*

سوال :

محترم مفتی صاحب انگلیاں چٹخانے کے تعلق سے کیا حکم ہے؟
اگر یہ فعل نماز اور وضو کی حالت میں کیا جائے تو وضو اور نماز پر اس کا‌ کیا اثر ہوگا؟
مدلل جواب مطلوب ہے۔
(المستفتی : حافظ انس، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : انگلیاں چٹخانا نماز کی حالت میں ہو یا مسجد میں ہو مکروہِ تحریمی ہے ۔ (١)

احادیث مبارکہ میں اس کی ممانعت وارد ہوئی ہے :

حضرت ابوثمامہ حناط سے روایت ہے کہ کعب بن عجرہ ان کو مسجد جاتے ہوئے ملے ابوثمامہ کہتے ہیں کہ انہوں نے مجھ کو انگلیاں چٹخاتے ہوئے دیکھا تو مجھے اس سے منع فرمایا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی اچھی طرح وضو کر کے مسجد کے ارادہ سے نکلے تو وہ اپنے ہاتھوں سے تشبیک نہ کرے (یعنی انگلیاں نہ چٹخائے) کیونکہ وہ گویا نماز ہی کی حالت میں ہے ۔ (٢)

حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا نماز میں اپنی انگلیاں مٹ چٹخاؤ۔ (کہ دیکھنے والے کو ایسا محسوس ہو جیسے تم زبردستی قیام کر رہے ہو) ۔ (٣)

البتہ اگر نماز میں نہ ہو اور مسجد سے باہرہو، اور ضرورت ہوتو چٹخانا بلاکراہت جائز ہے، تاہم اس کی عادت بنالینا اور بلا ضرورت انگلیاں چٹخانا فعلِ عبث ہے ۔ (٤)

١) وفرقعۃ الأصابع وتشبیکہا ولو منتظر الصلاۃ أو ماشیاً إلیہا للنہی۔ (درمختار) قولہ للنہی: ہو ما رواہ ابن ماجۃ مرفوعاً : ’’لا تفقع أصابعک وأنت تصلی‘‘۔ (ابن ماجۃ ۶۸، ترمذی شریف ۱؍۸۸، مسلم ۱؍۲۰۶) ورواہ فی المجتبیٰ حدیثاً: أنہ نہی أن یفرقع الرجل أصابعہ وہو جالس فی المسجد ینتظر الصلاۃ۔ وفی روایۃ: وہو یمشی إلیہا الخ، وینبغی أن تکون تحریمیۃ للنہی المذکور ۔ (شامی : ۲؍۴۰۹)

٢) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ عَمْرٍو حَدَّثَهُمْ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبُو ثُمَامَةَ الْحَنَّاطُ أَنَّ کَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ أَدْرَکَهُ وَهُوَ يُرِيدُ الْمَسْجِدَ أَدْرَکَ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ قَالَ فَوَجَدَنِي وَأَنَا مُشَبِّکٌ بِيَدَيَّ فَنَهَانِي عَنْ ذَلِکَ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ خَرَجَ عَامِدًا إِلَی الْمَسْجِدِ فَلَا يُشَبِّکَنَّ يَدَيْهِ فَإِنَّهُ فِي صَلَاةٍ ۔ (ابوداؤد)

٣) حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ وَإِسْرَائِيلُ بْنُ يُونُسَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُفَقِّعْ أَصَابِعَکَ وَأَنْتَ فِي الصَّلَاةِ ۔ (ابن ماجہ)

٤) ولا یکرہ خارجہا لحاجۃ ۔ (الدر مع الرد : ۲/۴۰۹ ،محشی)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 صفر المظفر 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں