ہفتہ، 20 اکتوبر، 2018

ازواج مطہرات اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کا حکم

*ازواج مطہرات اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے اس مسئلہ کے کہ جو شخص صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور دیگر ازواج مطہرات کی گستاخی کرے تو اس شخص کا کیا حکم ہے؟
مدلل جواب عنایت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں ۔
(المستفتی : فیصل ملک، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جوشخص صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین میں سے شیخین (حضرت ابوبکر و عمر) رضی اللہ عنہما اسی طرح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی  شان  میں  گستاخی  کرتا ہو ایسے شخص پر کفر کا حکم ہے، اور ان کے علاوہ بقیہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین  اور امھات المؤمنین رضی اللہ عنہن کی شان میں کی گستاخی کرنے والے پر اگرچہ کفر کا حکم نہیں ہے، لیکن ایسا شخص ملعون اور سخت ضلالت و گمراہی میں ہے ۔

قال فی الدر من سب الشیخین اوطعن فیہما کفر قال الشامی نعم نقل فی البزازیہ عن الخلاصة ان الرافضی اذا کان یسب الشیخین ویلعنہما فہو کافر۔ (الدر مع الرد، ٣٢١/٢)

الثانیة الردة بسبب سب الشیخین ابی بکر وعمر۔۔ (البحرالرائق : ٥/٢١٢)

وکذا یکفر قازف عائشة ومنکرصحبة ابیہا لان ذلک تکذیب صریح القرآن ۔ (شامی : ٣/٣٣٩)

نعم لاشک فی تکفیر من قذف السیدة عائشة رضی اللہ عنہا ۔ (شامی : ٣/٣٢١)

وقولہ ونحب اصحاب رسول اللہ ولانفرط فی حب احد منہم ولانتبرأ من احدمنہم ونبغض من یبغضہم وبغیر الخیرلا نذکرہم ونری حبہم دینا وایمانا واحسانا وبغضہم کفرا وشقاقا ونفاقا وظغیانا۔ (شرح عقیدہ طحاویہ : ٤٦٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 ذی الحجہ 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں