جمعرات، 18 اکتوبر، 2018

اجینو موٹو کے استعمال کا حکم

*اجینو موٹو کے استعمال کا حکم*

سوال :

محترم مفتی صاحب ! مونو سوڈیم گلوٹامیٹ (MSG) جسے عام طور پر اجینوموٹو یا چائنیز نمک کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہمارے شہر میں بڑے پیمانے پر ہوٹلوں اور گھروں میں استعمال ہونے لگا ہے۔ سننے میں آتا رہا ہے کہ اجینوموٹو کا استعمال حرام ہے۔ براہ کرم اس کا شرعی حکم بتائیں۔ جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء
(المستفتی : ملک انجم، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اجینو موٹو کے متعلق بلاشبہ یہ بات مشہور ہے کہ یہ خنزیز کی چربی یا اس کی ہڈی سے بنایا جاتا ہے، لیکن اگر یہ بات باقاعدہ تحقیق سے ثابت ہوجائے کہ خنزیر کی چربی یا اس کی ہڈی کی حقیقت وماہیت کو کسی کیمیائی عمل کے ذریعہ تبدیل نہیں کیا گیا ہے تو کھانے میں اس کا استعمال ناجائز وحرام ہوگا، اور اگر یہ بات تحقیق سے ثابت نہیں ہے تو محض افواہوں اور عوام میں اس کے متعلق غلط معلومات کے پھیل جانے سے یہ چیز حرام نہیں ہوجائے گی۔

شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت فیوضھم کی تحقیق اور دارالعلوم دیوبند کے ایک فتوے سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ اجینو موٹو میں کوئی ناپاک یا حرام شئے شامل نہیں ہوتی اور اگر شامل ہوتی بھی ہے تو اس کی حقیقت تبدیل ہوجاتی ہے، لہٰذا اس کا استعمال جائز ہے۔

(لِانْقِلَابِ الْعَيْنِ) فَإِذَا صَارَ مِلْحًا تَرَتَّبَ حُكْمُ الْمِلْحِ. وَنَظِيرُهُ فِي الشَّرْعِ النُّطْفَةُ نَجِسَةٌ وَتَصِيرُ عَلَقَةً وَهِيَ نَجِسَةٌ وَتَصِيرُ مُضْغَةً فَتَطْهُرُ، وَالْعَصِيرُ طَاهِرٌ فَيَصِيرُ خَمْرًا فَيَنْجُسُ وَيَصِيرُ خَلًّا فَيَطْهُرُ، فَعَرَفْنَا أَنَّ اسْتِحَالَةَ الْعَيْنِ تَسْتَتْبِعُ زَوَالَ الْوَصْفِ الْمُرَتَّبِ عَلَيْهَا۔ (شامی : ١/٣٢٧)

الْيَقِينُ لاَ يَزُول بِالشَّكِّ۔ (الاشباہ والنظائر : ۱/۲۲۰)

مَعْنَى هَذِهِ الْقَاعِدَةِ أَنَّ مَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ بِالشَّكِّ، وَمَا ثَبَتَ بِيَقِينٍ لاَ يَرْتَفِعُ إِلاَّ بِيَقِينٍ، وَدَلِيلُهَا قَوْلُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ فِي بَطْنِهِ شَيْئًا فَأَشْكَل عَلَيْهِ، أَخَرَجَ مِنْهُ شَيْءٌ أَمْ لاَ؟ فَلاَ يَخْرُجَنَّ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا۔
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَال: قَال رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى أَثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا؟ فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ، وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ : ٤٥/٥٧٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 شوال المکرم 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں