دعائے قنوت یاد نہ ہوتو کیا پڑھے؟

*دعائے قنوت یاد نہ ہوتو کیا پڑھے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ اگر کسی کو وتر میں پڑھی جانے والی دعائے قنوت یاد نہ ہوتو وہ کیا پڑھے گا؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : عقیل احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو تو وہ قرآن کریم کی یہ آیت بطور دعا " رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ" یا  "اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي" یا پھر "یَا ربِّیْ" تین مرتبہ پڑھے۔ لیکن جو مسنون الفاظ دعائے قنوت میں منقول ہیں ان کی فضیلت حاصل نہیں ہوگی، اس لئے دعائے قنوت یاد کرلینا چاہئے۔

وَمَنْ لَا يُحْسِنُ الْقُنُوتَ يَقُولُ {رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً} [البقرة: 201] الْآيَةَ. وَقَالَ أَبُو اللَّيْثِ يَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي يُكَرِّرُهَا ثَلَاثًا، وَقِيلَ يَقُولُ: يَا رَبِّ ثَلَاثًا، ذَكَرَهُ فِي الذَّخِيرَةِ۔ (شامی : ٢/٧)
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 جنوری 2017

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ