کیا داماد ساس کے لئے محرم ہے؟

*کیا داماد ساس کے لئے محرم ہے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ داماد عدت میں بیٹھی، اپنی خوش دامن (ساس) سے ملاقات، گفتگو کرسکتا ہے؟
( المستفتی : نعیم الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : داماد اپنی خوشدامن (ساس) کے لئے محرم ہے، جس کا ثبوت خود قرآن کریم سے ملتا ہے، اس لئے وہ عام حالات میں اور عدت میں بھی ان کے سامنے جاسکتا ہے، اور گفتگو کرسکتا ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

قال اللّٰہ تعالیٰ : حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّھتُکُمْ....... وَاُمَّہَاتُ نِسَآئِکُمْ۔ (النساء، جزء آیت : ۲۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
30 جنوری 2017

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ