منگل، 16 اکتوبر، 2018

داڑھی مونڈنے والے نائی کی اجرت کا حکم

*داڑھی مونڈنے والے نائی کی اجرت کا حکم*

سوال :

زید کی نائی کی دکان ہے اس کی دکان پر داڑھی بنانے کیلئے بھی آتے ہیں مسئلہ یہ بھی ہے کہ داڑھی بنانا حرام ہے تو اسکی کی جو آمدنی ہوگی تو کیا حرام ہوگی زید کیلئے جائز رہے گی؟
(المستفتی : قاری زبیراحمد، مالیگاؤں)
-----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نائی کا اپنی دوکان میں لوگوں کے کہنے پر غیرشرعی بال کاٹنا اور ان کی داڑھیاں مونڈنا مکروہ تحریمی ہے ۔ داڑھی منڈوانے والے گناہِ کبیرہ کے مرتکب ہوں گے اور نائی تعاون علی المعصیت کی وجہ سے گناہ گار ہوگا، البتہ اس کی جو اجرت ملتی ہے وہ ناجائز اور حرام نہیں ہے، بلکہ وہ اس کا حق المحنت ہونے کی وجہ سے حلال ہے، زیادہ سے زیادہ اسے خلافِ اولٰی کہا جاسکتا ہے ۔
فقہی جزئیات میں اس کی نظیریں ملتی ہیں مثلاً کوئی درزی لوگوں کے حکم پر ان کے لئے فاسقوں کا لباس بنا کر دیتا ہے، تو درزی کے لئے اس کی اجرت حلال ہے، یہی حکم نائی کی اجرت پربھی ہے کہ وہ اس کا حق المحنت ہونے کی وجہ سے حلال ہے ۔

لہٰذا مسئولہ صورت میں زید کی کمائی حرام اور ناجائز نہیں ہے، حلال ہی ہے ۔ تاہم زید کے لیے حکم یہی ہے وہ اپنے آپ کو مکروہِ تحریمی کے ارتکاب سے بچائے اور داڑھی مونڈنے سے انکار کردیا کرے ۔

أو خیاطا أمرہ أن یتخذ لہ ثوبا علی زي الفساق یکرہ لہ أن یفعل؛ لأنہ سبب التشبہ بالمجوس والفسقۃ۔ (شامي، کتاب الحظر والإباحۃ، باب الاستبراء وغیرہ، فصل في البیع، زکریا ۹/ ۵۶۲، کراچی ۶/ ۳۹۲)

وعن محمدؒ: رجل استأجر رجلا لیصور لہ صورا، أو تماثیل الرجال في بیت أو فسطاط، فإني أکرہ ذلک، وأجعل لہ الأجر۔ (ہندیۃ، کتاب الإجارۃ، الباس السادس عشر فی مسائل الشیوع … زکریا قدیم ۴/ ۴۵۰، جدید ۴/ ۴۸۶)
مستفاد : کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 صفرالمظفر 1440

5 تبصرے:

  1. السلام علیکم
    مولانا صاحب دارالعلوم کراچی، دار العلوم دیوبند، جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی، کے ویب سائیٹس پر جو فتاویٰ جات اس حوالے سے موجود ہے ان سب میں نائی کی حرام کام سے حاصل شدہ کمائی کو حرام ہی کہا گیا ہے اور آپ نے سسے زیادہ سے زیادہ خلافِ اولی کہا ہے .....

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. ہمارے دلائل جواب میں موجود ہیں، فتاوی قاسمیہ اور کتاب النوازل میں بھی یہی لکھا ہے۔

      حذف کریں
    2. السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
      مفتی صاحب کتاب النوازل اور فتاوی قاسمیہ میں نائی کی اجرت کا مسئلہ مجھے بسیار جستجو کے بعد نہیں ملا اسلیے آپ سے درخواست ہے کہ جلد نمبر اور صفحہ نمبر سے مطلع فرمادیں۔

      حذف کریں
    3. آپ کا تلاش بسیار تو بڑا عجیب قسم کا ہے۔

      فتاوی قاسمیہ 21/721

      دیکھیں۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں