*تدفین کے بعد میت کی منتقلی کا حکم*
سوال نمبر : 04
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ کسی مردہ کو تدفین کے کچھ سال بعد کسی دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے کیا ؟؟
اس کا شرعی حکم کیا ہے ؟
(المستفتی : محمد فوزان، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : جس جگہ تدفین کی گئی وہ زمین غصب شدہ ہو، یا دفن کے بعداسے کسی نے حقِ شفعہ کی بناء پر لے لیا ہو۔
( شُفعہ:غیرمَنْقولہ جائداد کوکسی شخص نے جتنے میں خریدااُتنے ہی میں اس جائیدادکے مالک ہونے کاحق جودوسرے شخص کوحاصل ہو جاتا ہے اس کو شفعہ کہتے ہیں)
ان دو صورتوں میں میت کو قبر سے نکالنا جائز ہے، بصورت دیگر تدفین کے بعد میت کو قبر سے نکال کر دوسری جگہ منتقل کرنا جائز نہیں ہے۔
لاینبغی اخراج المیّت من القبر بعد ما دفن الااذا کانت الارض مغصوبۃ او اخذت بشفعۃ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ، ۱؍۱۶۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
21 جنوری 1439
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں